قومی خبریں

کیا ایف بی آر اور پی ٹی اے موبائل ٹیکسز پر منسٹری اور کابینہ سے چھوٹ لے پائے گی؟

پی ٹی اے اور ایف بی آر سے ہمیں زیادہ تر بری خبریں ہی ملتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہہ لوگ ان خبروں کو زیادہ تر پسند نہیں کرتے . لیکن اب ایک ۔خبر اچھی بھی آ ہی گئی ہے .

ایف بی آر نے حال ہی میں ٹیکسز کے نظام میں ایک تبدیلی پروپوز کی ہے جس کی وجہ سے صارفیں کو ٹیکسز اور خصوصی طور پر موبائلز کے ۔اُوپر کم ٹیکسز دینے پڑیں گے

یہاں پر ایک چیز واضح کر دینی چاہیے کے جس ٹیکس کو کم کرنے کا سوچا جا رہا ہے اس ٹیکس کو ریگولیٹری ڈیوٹی کہا جاتا ہے اور یہ ہر موبائل ۔فون کی قیمت کے ساتھ بڑھتی جاتی ہے

مثال کے طور پر اِس وقت جو موبائل 30 ڈالر یا اِس سے کم کا ہے تو اس کے اُوپر ریگولیٹری ڈیوٹی 165 روپے ہے اور اگر اس سے زیادہ ہے تو پِھر ریگولیٹری ڈیوٹی 1620 روپے ہے اور جیسے جیسے موبائل کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ میں بڑھتی جاتی ہے اسی طرح یہ ریگولیٹری ڈیوٹی بھی ۔بڑھتی جاتی ہے

اور مسئلہ یہ ہے کہہ یہ ریگولیٹری ڈیوٹیز ٹوٹل ٹیکس کا بہت بڑا حصہ بنتی ہیں جو کسی بھی موبائل کی امپورٹ پہ لگتا ہےاور یہی وجہ ہے کہہ ریگولیٹری ڈیوٹیز کی وجہ سے موبائلز کے اُوپر لگنے والے ٹیکسز بہت زیادہ ہو گئے ہیں اور اِس چکر میں لوگ نئے فونزکو پاکستان میں امپورٹ نہیں ۔کر رہے

مسئلہ یہ نہیں ہے کے باہر سے امپورٹ رک گئی ہے بلکہ کسی بھی ملک کی معیشت کے لیے یہ ایک بہت اچھی چیز ہے جب اس کی امپورٹ کم ہو ۔جائے یا رک جائے

مسئلہ یہ ہے کے بہت سارے ایسے فونز کی امپورٹ بھی رک گئی ہے جن میں کافی نئے فیچرز اور ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے اور وہ پاکستان میں بھی نہیں بنتے اور ان کے اُوپر ٹیکسز بھی بہت زیادہ ہیں جس کی وجہ سے لوگوں نے انہیں خرینا چھوڑ دیا ہے اور اِس کے نتییجے میں پاکستان کی موبائلز مارکیٹ دوسری مارکیٹس کی نسبت تھوڑا پیچھے رہ گئی ہے۔

اب اِس چیز کو کم کرنے کے لیے ایف بی آر نے ایک پروپوزل دیا ہے جس کے تھیت ریگولیٹری ڈیوٹی میں بہت چھوٹ دی جا رہی ہے اور کئی کیسسز میں تو ڈیوٹی آدھی کم ہو رہی ہے اور کچھ کیسسز میں تو آدھی سے بھی کم ہو رہی ہے .
مثال کے طور پر اِس وقت جو فون 100 ڈالر سے 200 ڈالر کے درمیان ہے اُس پر ریگولیٹری ڈیوٹی 2430 روپے ہے لیکن نئے پروپوزل میں اِس کو 1200 روپے کر دیا گیا ہے اور اگر آپ کا فون 350 ڈالر سے 500 ڈالر تک کا ہے تو پہلے 9450 روپے ڈیوٹی ہوا کرتی تھی اور نئے پروپوزل میں 5000 روپے کر دیا گیا ہے تو کہنے کا مطلب یہ ہے کہہ کافی بڑی تبدیلی کی جا رہی ہے ریگولیٹری ڈیوٹی کے اندر۔

اِس میں ایک چیز واضح کرتا چلوں کے اِس طرح کے پروپوزل کی 2 جگہ سے منظوری کافی ضروری ہے ۔
پہلے ایف بی آر اِس پروپوزل کو منسٹری کو پیش کرے گی اور وہاں سے منظوری کے بَعْد کابینہ کو یہ پروپوزل پیش کی جائے گی اور وہاں سے منظوری کے بَعْد ہی اِس پر عمل درآمد کیا جائے گا اور موبائل فونز کے اُوپر آپ کو ٹیکسز کم دینا پڑیں گے .اب مسئلہ یہ ہے کہہ یہ کب تک ہو گا اِس کا کوئی پتہ نہیں ہے ۔
اور اب یہ چیز ہر خاص و عام کے علم میں ہے تو اِس لیے کئی لوگ اِس سوچ میں ہیں کہ کیا میں اپنے بند پڑے فون پے ابھی ٹیکس ادا کروں یا بَعْد میں کیونکہ نئے ٹیکسز کافی کم ہیں ۔
ہمارا مشورہ تو یہی ہو گا کہہ تھوڑا انتظار کر لیں۔

آپ کے خیال میں کیا ایف بی آر اور پی ٹی اے موبائل ٹیکسز پر منسٹری اور کابینہ سے چھوٹ لے پائے گی؟ کمنٹس میں ضرور بتائیے گا۔

Click here for Source

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close